’’یہودی ریاست ‘‘ کے زیر عنوان قانون کی منظوری کے خلاف اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کا مذمتی بیان

شنبه, 30 تیر 1397

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی اس مستبدانہ، نسل پرستانہ اور جارحانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیتی ہے کہ فلسطینی عوام اور دنیا کے حریت پسند افراد، قدس شریف اور مقبوضہ اراضی کی مکمل آزادی تک ھمہ جھت جد وجہد جاری رکھیں.

صہیونی پارلیمنٹ میں ’’یہودی ملک‘‘ کے عنوان سے نسل پرستانہ اور ظالمانہ قانون کی منظوری کے خلاف اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔
بیان کا مکمل ترجمہ حسب ذیل ہے:
’’صہیونی پارلیمنٹ میں ’یہودی ملک‘ کے قانون کی منظوری کی مذمت میں جاری کردہ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کا بیان‘‘
بسم الله الرحمن الرحیم
"وَلَنْ تَرْضَىٰ عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُم؛ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَىٰ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرــ
یہود اور نصاریٰ آپ سے اس وقت تک راضی نہ ہوں گے جب تک آپ ان کی ملت کی پیروی نہ کر لیں تو آپ کہہ دیجئے کہ ہدایت صرف ہدایت پروردگار ہے اور اگر آپ علم کے آنے کے بعد ان کی خواہشات کی پیروی کریں گے تو پھر خدا کے عذاب سے بچانے والا نہ کوئی سرپرست ہو گا نہ مددگار۔ (سورہ بقرہ، ۱۲۰)
صہیونی ریاست کی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کا ’’یہودی ملک‘‘ کے زیر عنوان قانون کی منظوری، فلسطین اور قدس کے غاصب صہیونیوں کی نسل پرستانہ پالیسیوں کی علامت ہے۔ اس قانون نے مقبوضہ اراضی کو غاصب یہودیوں کی سرزمین اور ان کا گھر قرار دیتے ہوئے ایک آزاد فلسطینی حکومت کی تشکیل کے راستے کا سد باب کر دیا ہے!
اس خطرناک سازش اور غیر انسانی قانون کی بنیاد پر، صہیونی ریاست مستقبل میں ۱۹۴۸ اور ۱۹۶۷ کی زمینوں کے مالک تمام عرب شہریوں کو فلسطین سے باہر نکالنے کی مجاز ہو گی اور خصوصی طور پر مشرقی قدس کے رہائشیوں کو مغربی کنارے اور غزہ پٹی کی طرف بھگانے پر قادر ہو گی اور لاکھوں فلسطینیوں کو آوارہ کرنے کا باعث بنے گی اور فلسطینی مظلوم اپنے معمولی حقوق کو بھی کھو جائیں گے۔
اس متشددانہ اور جابرانہ اقدام نے ایک بار پھر یہ ظاہر کر دیا کہ یہ رژیم اصل اسلام سے مقابلہ کرنے اور ملت فلسطین کو مٹانے کی غرض سے وجود میں لائی گئی ہے اگر چہ اس غاصب ریاست کے حکمران، گزشتہ سات دہائیوں کے عرصے میں ہمیشہ کوشش کرتے رہے ہیں کہ اپنے منحوس اور کریہ چہرے کو بین الاقوامی سطح پر جمہوریت کی شکل میں دکھلائیں۔
افسوس کے ساتھ امریکہ اور بعض کٹھ پتلی عرب ریاستوں جیسے سعودیہ، امارات اور بحرین، نے نہ صرف اس خطرناک پروپیگنڈے کے مقابلے میں خاموشی اختیار کی بلکہ اس کوشش میں ہیں کہ ’’صدی کی ڈیل‘‘ نامی سازش کے نفاذ کے اخراجات کو بھی اپنے ذمہ لیں بلکہ انہوں نے مذاحمتی گروہوں کو وعدہ دیا ہے کہ اس سازش کے نفاذ کے بدلے میں ۱۰ ارب ڈالر کی مقدار میں ان کی مالی امداد کریں گے!!
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی اس مستبدانہ، نسل پرستانہ اور جارحانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیتی ہے کہ فلسطینی عوام اور دنیا کے حریت پسند افراد، قدس شریف اور مقبوضہ اراضی کی مکمل آزادی تک ھمہ جھت جد وجہد جاری رکھیں نیز اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی اس منحوس اور غاصب رژیم کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ہر طرح کی تلاش و گفتگو اور سازباز کی شدید مذمت کرتی ہے اوراسے اسلام اور فلسطین کے مقدس ہدف کے تئیں خیانت سمجھتی ہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی
۲۱ جولائی ۲۰۱۸

تماس با ما

موضوع
ایمیل
متن نامه
8-4=? کد امنیتی