اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی غیر ملکی میڈیا سروس کے عہدیداروں کے ساتھ
ملاقات ہوئی اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات میں انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح
کی خبروں کا بخوبی انعکاس انتہائی ضروری ہے۔
اس ملاقات میں ڈاکٹر محمد نژاد نے بیرون ملک اپنی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اس میدان میں اہل
بیت (ع) عالمی اسمبلی سے تعاون کا مطالبہ کیا۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے بین
الاقوامی سطح پر خبروں کے انعکاس کو ایک ضروری امر قرار دیتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے ادارہ
صدا و سیما کے نئے سربراہ کو اس بات کی طرف متوجہ بھی کیا تھا اور تاکید کی تھی کہ یہ کام بنحو احسن
انجام پانا چاہیے۔
انہوں نے اس حوالے سے مختلف زبانوں میں میڈیا کی سرگرمیوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین
الاقوامی سطح پر کام کرنے والے ذرائع ابلاغ جیسے العالم چینل نے عالمی استکبار کے جھوٹ اور حقائق کو
چھپانے کی پالیسیوں کو بہت اچھے سے مقابلہ کیا اور انہیں حقائق کو دنیا کے سامنے برملا کیا ہے۔
جناب محمد حسن اختری نے مزید کہا کہ غیر ملکی مسلمان ہمارے بیرون ملک میڈیا کے پروگراموں سے
راضی نہیں ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ہم جس دید سے ایران کے اندر کے لیے پروگرام تیار کرتے ہیں اسی
دید سے دیگر ممالک کے لیے بھی پروگرام پیش کرتے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے ایران کی غیر ملکی میڈیا سروس کے عہدیداروں کو اس بات پر یقین دلایا کہ ملک کے باہر کی
خبروں کو ایران کے اندر کی سیاست اور دید کے مطابق منعکس نہ کریں ۔
اس ملاقات میں اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے چیف ایڈیٹر حجۃ الاسلام و المسلمین حسینی عارف نے
ایران کی غیر ملکی میڈیا سروس کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔
«بنیاد بینالمللی عاشورا» مؤسسهای غیر دولتی و غیر انتفاعی است که به منظور گسترش فرهنگ حیاتبخش و حماسهآفرین عاشورا و ایجاد جریان مستمر و پویا در حوزۀ بسط و گسترش سیرۀ حضرت امام حسین (ع) و زنده نگه داشتن فرهنگ عاشورا از سال ۱۳۹۳ هجری شمسی زیر نظر «مجمع جهانی اهل بیت (علیهمالسلام)» شروع به فعالیت کرده و سعی دارد در این راه با بهرهگیری از ابزارهای نوین علمی، پژوهشی، فرهنگی، هنری، مطبوعاتی، تبلیغاتی و فضای مجازی و با خلق آثار برجسته و نیز گسترش فعالیتها و خدمات علمی و فرهنگی و مشارکت بیش از پیش علما و اندیشمندان جهان اسلام و تشیّع گام بردارد.