اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے شام کے شہر حلب کے علاقے الراشدین میں
الفوعہ اور کفریا کے مکینوں کو منتقل کرنے والی بسوں پر کئے گئے دھشتگردانہ حملے کی شدید الفاظ میں
مذمت کی۔
اسمبلی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ عام لوگوں؛ عورتوں، بچوں، بے گناہ بوڑھوں کو دھشتگردانہ
حملے کا نشانہ بنانا صرف ڈرپوک اور ظالم افراد کا کام ہے اور ایسے غیر انسانی اور اسلام دشمن اقدامات کو
دین اسلام کی طرف نسبت دینا بڑی حماقت ہے اور دین اسلام ان اقدامات سے سخت بیزار ہے۔
بیان میں مزید آیا ہے کہ متعصبانہ تکفیری ٹولوں کا براہ راست یا خود کش حملوں کے ذریعے قتل عام مذہبی
اختلافات کو ہوا دینے کی غرض سے ہے لہذا اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی تاکید کرتی ہے کہ ان اقدامات سے
صرف صیہونی حکومت اور عالمی استکبار کو ہی فائدہ پہنچتا ہے جو عربی ممالک پر پورا تسلط رکھتے اور
اسلامی مزاحمت کے خلاف مقابلے کی غرض سے جنگ و تشدد برپا کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر عربی ممالک تکفیری ٹولوں کی حمایت نہیں کریں گے تو وہ اپنی جرائم پیشہ سنت
کو جاری نہیں رکھ سکیں گے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے آزاد اسلامی حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں، شامی حکومت اور بیدار ضمیر
انسانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کے دھشتگردانہ اقدامات کی صرف مذمت پر اکتفا نہ کریں بلکہ جتنا
ممکن ہو عام لوگوں کی حمایت اور حفاظت کریں اور دھشتگردوں کے مقابلے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
«بنیاد بینالمللی عاشورا» مؤسسهای غیر دولتی و غیر انتفاعی است که به منظور گسترش فرهنگ حیاتبخش و حماسهآفرین عاشورا و ایجاد جریان مستمر و پویا در حوزۀ بسط و گسترش سیرۀ حضرت امام حسین (ع) و زنده نگه داشتن فرهنگ عاشورا از سال ۱۳۹۳ هجری شمسی زیر نظر «مجمع جهانی اهل بیت (علیهمالسلام)» شروع به فعالیت کرده و سعی دارد در این راه با بهرهگیری از ابزارهای نوین علمی، پژوهشی، فرهنگی، هنری، مطبوعاتی، تبلیغاتی و فضای مجازی و با خلق آثار برجسته و نیز گسترش فعالیتها و خدمات علمی و فرهنگی و مشارکت بیش از پیش علما و اندیشمندان جهان اسلام و تشیّع گام بردارد.